یہ کون سا سورج مرے پہلو میں کھڑا ہے
یہ کون سا سورج مرے پہلو میں کھڑا ہے
مجھ سے تو رشیدؔ اب مرا سایہ بھی بڑا ہے
تو جس پہ خفا ہے مرے اندر کا یہ انسان
اس بات پہ مجھ سے بھی کئی بار لڑا ہے
دیکھا جو پلٹ کر تو مرے سائے میں گم تھا
وہ شخص جو مجھ سے قد و قامت میں بڑا ہے
صدیوں اسے پالا ہے سمندر نے صدف میں
پل بھر کے لئے جو مری پلکوں میں جڑا ہے
خورشید کے چہرے پہ لکیریں ہیں لہو کی
خنجر سا کوئی رات کے سینے میں گڑا ہے
اک لفظ جو نکلا تھا صفیں دل کی الٹ کر
مدت سے مرے لب پہ وہ بے جان پڑا ہے
ٹکرا کے پلٹتا ہوں لگاتار ادھر سے
یہ سنگ صفت کون سر راہ کھڑا ہے
- کتاب : Fasiil-e-lab (Pg. 35)
- Author : Rashiid Qaisarani
- مطبع : Aiwan-e-urdu Taimuriya karachi (1973)
- اشاعت : 1973
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.