Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کون شخص آج اپنے درمیاں نہیں رہا

شعیب شوبی

یہ کون شخص آج اپنے درمیاں نہیں رہا

شعیب شوبی

MORE BYشعیب شوبی

    یہ کون شخص آج اپنے درمیاں نہیں رہا

    کہ جس سبب سے میرے سر پہ سائباں نہیں رہا

    میں قید جسم چھوڑ کر نکل چکا نئے سفر

    جسے تلاشتے ہو تم نہیں میاں نہیں رہا

    زمیں کے باسیوں نے کب نہیں کہا خدا خدا

    مجھے بتا خدا کہاں رہا کہاں نہیں رہا

    یہ زندگی کے ساتھ ایک سلسلہ رہا عجب

    زمیں ملی اگر تو سر پہ آسماں نہیں رہا

    رواں رہا ہے جس طرح یہ آب میری آنکھوں سے

    یقیں کرو یوں بحر نیل میں رواں نہیں رہا

    زمیں پہ چار سو فضا یہ پھونکتی رہی دیے

    یہ کب ہوا کہ شہر میں کبھی دھواں نہیں رہا

    رواں برس میں آب یوں عجب ہوا الٹ پلٹ

    چہار سمت کوئی ایک بھی مکاں نہیں رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے