یہ خلق ساری ہوا میرے نام کر دے گی
یہ خلق ساری ہوا میرے نام کر دے گی
مرے چراغوں کا جینا حرام کر دے گی
سنا ہے دھوپ کو گھر لوٹنے کی جلدی ہے
وہ آج وقت سے پہلے ہی شام کر دے گی
کچھ اور دیر جو ٹھہرا میں اس کی آنکھوں میں
تو چاند تاروں کو میرا غلام کر دے گی
میں اپنے دور سے بد ظن ہوں ابتدا تو کروں
کہ اگلی نسل مرا باقی کام کر دے گی
پھر اس کے بعد وہ مجھ سے لپٹ کے روئے گی
سفر کا ٹھیک سے سب انتظام کر دے گی
خریدنے سے تو بہتر ہے اس کو مانگ ہی لوں
وگرنہ اونچے بہت اپنے دام کر دے گی
بتاؤ اس میں بھی اس کا کوئی خسارہ ہے
وہ شہر خواب ابھی میرے نام کر دے گی
- کتاب : Muhaz Par mein (Poetry) (Pg. 52)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.