Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ خیال شوق پرور دل کے بہلانے کو ہے

عبدالکریم مجروح صدیقی

یہ خیال شوق پرور دل کے بہلانے کو ہے

عبدالکریم مجروح صدیقی

MORE BYعبدالکریم مجروح صدیقی

    یہ خیال شوق پرور دل کے بہلانے کو ہے

    کوئی بے رخ بے رخی سے باز آ جانے کو ہے

    یہ معمہ میکدے میں کون سلجھانے کو ہے

    بے خودی ہشیار کو اور ہوش دیوانے کو ہے

    راز در پردہ کا پردہ خود بخود اٹھ جائے گا

    بس فقط ان سے نظر دو چار ہو جانے کو ہے

    میکدے میں شیخ کا آنا شگن اچھا نہیں

    ہوش کی لے ساقیا رندوں کو بہکانے کو ہے

    سادگی ششدر کھڑی ہے شوخیاں سینہ سپر

    اک ادا جانے کو ہے اور اک ادا آنے کو ہے

    اللہ اللہ یہ نظام ہوش و مستی ساقیا

    ہوش مستانے کو ہے اور کیف پیمانے کو ہے

    جام و مینا کی ضرورت ہی نہیں مجروحؔ کو

    مست نظروں سے کوئی مدہوش فرمانے کو ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے