یہ خیال و خواب سی نزدیکیاں
یہ خیال و خواب سی نزدیکیاں
فاصلوں کے دیس میں ہیں بیٹیاں
یاد آتے ہیں بلاتے ہیں مجھے
جھولے ساون کے مری ہمجولیاں
پھر وہی دست شفا ماتھے پہ ہو
پھر کوئی مجھ کو سنائے لوریاں
چاہتا ہے سر وہی شانہ ہو پھر
پھر کوئی بالوں میں پھیرے انگلیاں
دل کی باتیں تب سمجھ آتی ہیں جب
رات ہو تنہائی اور خاموشیاں
کیسے در بے بہا گم ہو گئے
سوچ اور لفظ و بیاں کے درمیاں
ہم کہ تنہا ہیں ہجوم شہر میں
کیا ہوئے وہ لوگ ان کی بستیاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.