Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ خواب جس نے دکھائے تھے اک سفر کے مجھے

افروز رضوی

یہ خواب جس نے دکھائے تھے اک سفر کے مجھے

افروز رضوی

MORE BYافروز رضوی

    یہ خواب جس نے دکھائے تھے اک سفر کے مجھے

    وہ اشک دے گیا آنکھوں میں عمر بھر کے مجھے

    ہے فن میں یکتا وہ صیاد ہو کہ ہو دلبر

    اڑان بھرنے کو کہتا ہے پر کتر کے مجھے

    کٹھن تھا راستہ دشوار تھی ہر اک منزل

    کوئی دکھائے اسی راہ سے گزر کے مجھے

    میں اس کی خاص نظر سے تڑپ تڑپ اٹھوں

    وہ اتنے پیار سے دیکھے ٹھہر ٹھہر کے مجھے

    ذرا سی دیر ٹھہرنے دے اے غم دنیا

    ذرا سا دیکھ لے وہ بھی تو آنکھ بھر کے مجھے

    مرے خیال کی الجھن کہاں سدھرتی ہے

    گل بہار نے دیکھا ہے پھر سنور کے مجھے

    سلگ رہی ہوں میں سانسوں کی تیز بھٹی میں

    پلا رہا ہے وہ الفت کے جام بھر کے مجھے

    وہ شہد گھول رہا ہے سماعتوں میں مری

    بلا رہا ہے کوئی بام سے اتر کے مجھے

    دھڑک رہا ہے محبت میں دل مرا افروزؔ

    گزر رہی ہیں ہوائیں بھی پیار کر کے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے