یہ خواب جو ہم سفر ہیں میرے
یہ خواب جو ہم سفر ہیں میرے
قاتل ہیں کہ چارہ گر ہیں میرے
وہ سامنے آسماں ہے لیکن
بھیگے ہوئے بال و پر ہیں میرے
میں شمع کہاں کہاں جلاؤں
بستی کے تمام گھر ہیں میرے
میرے لئے کتنی دیر روئیں
یہ لوگ جو چارہ گر ہیں میرے
یہ شام کہاں سے آ رہی ہے
مہکے ہوئے بام و در ہیں میرے
پھیلا تو گروں گا آسماں پر
پاؤں ایسی زمین پر ہیں میرے
دریا نے بہت دیا ہے قیصرؔ
کشتی نہ سہی بھنور ہیں میرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.