یہ کس ڈگر پہ اپنا مقدر ہے آج کل
یہ کس ڈگر پہ اپنا مقدر ہے آج کل
اپنے ہی حق میں اپنا ستم گر ہے آج کل
گر جائے کب یہ جسم کی دیوار کیا کہیں
اکھڑا سا سانس سانس کا پتھر ہے آج کل
اب دیکھنا ہے شہر میں کس کس کا سر اڑے
قاتل ہوا کے ہاتھ میں خنجر ہے آج کل
زخموں کے چاند درد کے سورج غموں کی دھوپ
بستی ہمارے دل کی منور ہے آج کل
سڑکوں پہ موت پھرتی ہے ننگا بدن لئے
گھر گھر عجب ہراس کا منظر ہے آج کل
ہم جستجو میں نکلے ہیں دریاؤں کی نذیرؔ
اور گرد و پیش پیاس کا لشکر ہے آج کل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.