Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کس حسین نے لوگوں کو روک رکھا ہے

روحی کنجاہی

یہ کس حسین نے لوگوں کو روک رکھا ہے

روحی کنجاہی

MORE BYروحی کنجاہی

    یہ کس حسین نے لوگوں کو روک رکھا ہے

    تمام شہر کے رستوں کو روک رکھا ہے

    نکل پڑیں نہ کہیں پانے اپنی تعبیریں

    اسی لیے سبھی خوابوں کو روک رکھا ہے

    وہ کہہ رہے ہیں کہو دل کی بات بات مگر

    نہ جانے کیوں کئی باتوں کو روک رکھا ہے

    دلیلیں دینے کو دے سکتے ہیں ہزار مگر

    سبھی حوالوں جوازوں کو روک رکھا ہے

    ابھی حیات کے گوشے چھپے ہوئے ہیں بہت

    کسی نے کیوں سبھی رنگوں کو روک رکھا ہے

    نہ اپنے آپ میں ہو جائے غرق دریا بھی

    زمیں نے کیسے کناروں کو روک رکھا ہے

    نہ راز فاش کبھی ہوں زمین والوں کے

    فلک نے چاند ستاروں کو روک رکھا ہے

    تمام لوگ ہی پاگل نہ ہو کے رہ جائیں

    نمائشوں سے حسینوں کو روک رکھا ہے

    تمام شہر کو روشن نہ ہونے دیں گے کبھی

    ہمارے سینوں کی آگوں کو روک رکھا ہے

    دیے بجھاتی بھی ہیں تو جلاتی بھی ہیں یہی

    یہ کس نے تند ہواؤں کو روک رکھا ہے

    نہ کام کرنے کے کرتے نہ کرنے دیتے ہیں

    ہمارے خواصوں نے عاموں کو روک رکھا ہے

    ہماری راہنمائی کو رستے کافی تھے

    پہ ظلمتوں نے بھی رستوں کو روک رکھا ہے

    کسی کسی کو ہے حق زندہ رہنے کا حاصل

    دکھوں نے لوگوں کی سانسوں کو روک رکھا ہے

    بھلے زمانے کی امید پر ابھی روحیؔ

    بہت ضروری بھی کاموں کو روک رکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے