یہ کس کے حسن کی جلوہ گری ہے
جہاں تک دیکھتا ہوں روشنی ہے
اگر ہوتے نہیں حساس پتھر
تری آنکھوں میں یہ کیسی نمی ہے
یقیں اٹھ جائے اپنے دست و پا سے
اسی کا نام لوگو خودکشی ہے
اگر لمحوں کی قیمت جان جائیں
ہر اک لمحہ میں پوشیدہ صدی ہے
تجھے بھی منہ کے بل گرنا پڑے گا
ابھی تو سر سے ٹوپی ہی گری ہے
تعلق تجھ سے رکھ کر اتنا سمجھے
ہماری سانپ سے بھی دوستی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.