یہ کس کی بزم کے قصے سنا رہا ہوں آج
یہ کس کی بزم کے قصے سنا رہا ہوں آج
تماشا کیوں خلشؔ اپنا بنا رہا ہوں آج
یہی جواب ہے اب بے کراں اندھیروں کا
تمہارے نام کی شمعیں جلا رہا ہوں آج
اب اور تاب نہیں درد ہجر سہنے کی
چلے بھی آؤ کہ میں خود بلا رہا ہوں آج
کسی کی یاد کے طوفان بڑھتے آتے ہیں
کسی خیال میں ڈوبا ہی جا رہا ہوں آج
سحر ہوئی مگر آنکھوں سے نیند روٹھی ہے
خلشؔ میں شام سے کیا سوچتا رہا ہوں آج
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.