یہ کس کی جستجو ہے اور میں ہوں
یہ کس کی جستجو ہے اور میں ہوں
مقام دشت ہو ہے اور میں ہوں
چمن میں دیکھتا پھرتا ہوں کس کو
فریب رنگ و بو ہے اور میں ہوں
بروز حشر تازہ گل کھلے گا
وہ دامن کا لہو ہے اور میں ہوں
کبھی دیوانہ تھا پر اب ہوں ہشیار
گریباں کا رفو ہے اور میں ہوں
حماقت حضرت واعظ کی دیکھو
تقاضائے وضو ہے اور میں ہوں
نہ پوچھو دل میں کیا کیا حسرتیں ہیں
تمہاری آرزو ہے اور میں ہوں
بھلا ہو تشنہ کامی اور تیرا
مے و جام و سبو ہے اور میں ہوں
رہوں گا کہہ کے دل کا ماجرا سب
ارے محشر میں تو ہے اور میں ہوں
وہ کہتے ہیں کہو اے شوقؔ کیا ہے
ارے خلوت ہے تو ہے اور میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.