یہ کس کی خوشبو ڈھونڈے ہے یہ کس کا داماں مانگے ہے
یہ کس کی خوشبو ڈھونڈے ہے یہ کس کا داماں مانگے ہے
دو چار گلوں کی بات نہیں دل سارا گلستاں مانگے ہے
ہر آبلہ نشتر چاہے ہے ہر زخم نمکداں مانگے ہے
یہ عشق وفا پیشہ ان سے بیداد فراواں مانگے ہے
ہو مہر و وفا کی ایک کرن یا جلتے دیے کچھ اشکوں کے
یہ تیرہ نصیبی تیرہ شبی اک شمع فروزاں مانگے ہے
پھر ناخن غم بڑھ آئے ہیں پھر سر میں ہے سودا صحرا کا
یہ شوق نمو یہ ذوق جنوں پھر فصل بہاراں مانگے ہے
اے دل جب غم راس آ ہی گیا پھر منت چارہ سازاں کیا
اب درد ہی عین درماں ہے کیوں درد کا درماں مانگے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.