یہ کس کو آیا خیال میرا یہ میں کسے یاد آ رہا ہوں
یہ کس کو آیا خیال میرا یہ میں کسے یاد آ رہا ہوں
جگر کی بے تابیوں میں کچھ کچھ سکون سا آج پا رہا ہوں
یہ ماہ و انجم یہ نقرئی شب یہ مسکراہٹ یہ جگمگاہٹ
یہ کس کی الفت کے ہیں کرشمہ کہ ہر طرف حسن پا رہا ہوں
تمہیں مبارک تمہاری محفل یہاں سے اکتا گیا مرا دل
مرے ارادے رہیں سلامت میں اپنی منزل پہ جا رہا ہوں
یہ کنج ہستی یہ موت کا گھر یہ دل کے نغمے نشاط پرور
فنا کی مسند پہ بیٹھ کر بھی حیات کا لطف اٹھا رہا ہوں
تو میری تصویر خانۂ دل کی طرفہ کاری تو دیکھتا جا
یہ کس کی صورت کا عکس لے کر میں اپنی صورت بنا رہا ہوں
یہ کیا خبر دیر ہے کہ کعبہ یہاں تو ہے ابدیت کا سودا
کیا ہے تو نے جہاں اشارہ وہیں سر اپنا جھکا رہا ہوں
یہ شب کا ہیجاں نواز عالم نہ کوئی مونس نہ کوئی ہمدم
تو پھر کسے میں فسانۂ غم سسک سسک کر سنا رہا ہوں
میں اس جگہ ہوں مقیم طرفہؔ قدم قدم پر جہاں ہے فتنہ
مگر خدا ہے مرا محافظ کہ آج تک مسکرا رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.