یہ کس مقام پہ پہنچا ہے کاروان وفا (ردیف .. ن)
یہ کس مقام پہ پہنچا ہے کاروان وفا
ہے ایک زہر سا پھیلا ہوا فضاؤں میں
نشان راہ کی رکھتے تو ہیں خبر لیکن
زباں پہ تالے ہیں اور بیڑیاں ہیں پاؤں میں
پھرے ہیں مدتوں انسان کی تلاش میں ہم
وہ شہر میں نظر آیہ ہمیں نہ گاؤں میں
سر نیاز بھی اپنا کبھی نہ خم ہوگا
جھلک غرور کی ہے آپ کی اداؤں میں
زمیں سے تا بہ فلک ہر طرف تعفن ہے
گلوں کی بو کا پتہ کیا چلے ہواؤں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.