یہ کس مٹی میں اپنی محنتوں کو بو گئے ہیں
یہ کس مٹی میں اپنی محنتوں کو بو گئے ہیں
یہاں تو صبر کے پھل اتنے کڑوے ہو گئے ہیں
ہمیں ازبر ہے خرگوش اور کچھوے کی کہانی
سو ہم کچھوے بنے ہیں راستے میں سو گئے ہیں
بھلا میں تیرے کچے آنسوؤں کا کیا کروں گا
مجھے میرے پرندے اتنا اچھا رو گئے ہیں
اور اب جنت میں گندم کا بہانہ نئیں چلے گا
یہ سب اس بار پہلے طے کیا ہے تو گئے ہیں
مجھے ہر شام دریا کے کنارے کاٹنی ہے
مرے کچھ لوگ اس کے پانیوں میں کھو گئے ہیں
بھرے بازار میں رنگ ریز ان پر چیختا تھا
تری چنری کے کچھ رنگوں کو بادل دھو گئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.