Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کس مہم پر چلے تھے ہم جس میں راستے پر خطر نہ آئے

علینا عترت

یہ کس مہم پر چلے تھے ہم جس میں راستے پر خطر نہ آئے

علینا عترت

MORE BYعلینا عترت

    یہ کس مہم پر چلے تھے ہم جس میں راستے پر خطر نہ آئے

    ہمیں نوازا نہ وحشتوں نے ہمیں جنوں کے ہنر نہ آئے

    مجھے بہت تیز دھوپ درکار ہے محبت کے اس سفر میں

    کبھی کہیں سر پہ سایہ کرنے کوئی گھنیرا شجر نہ آئے

    اندھیری شب کا یہ خواب منظر مجھے اجالوں سے بھر رہا ہے

    تو رات اتنی طویل ہو جائے تا قیامت سحر نہ آئے

    جہاں ہوں تیری ہی رونقیں اور ترے نظارے ہی چاروں جانب

    اس انجمن کا پتا بتا دے جہاں سے میری خبر نہ آئے

    جو لوٹ آئے کوئی سفر سے تو پھر مسافر کہاں رہا وہ

    وہی مسافر ہے جو سفر میں ہے اور کبھی لوٹ کر نہ آئے

    وہ آسمانوں میں رہنے والا سنے گا اک دن تری علیناؔ

    صدا کو اپنی بلند رکھ تو دعا میں جب تک اثر نہ آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے