Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کس نے ڈال کانٹوں کی قریب آشیاں رکھ دی

کانتی موہن سوز

یہ کس نے ڈال کانٹوں کی قریب آشیاں رکھ دی

کانتی موہن سوز

MORE BYکانتی موہن سوز

    یہ کس نے ڈال کانٹوں کی قریب آشیاں رکھ دی

    کہاں کی چیز تھی نادان نے دیکھو کہاں رکھ دی

    اب اس دیوانگی پر کیوں نہ وارے جائیں ہم یارو

    کہ جس نے خار کے منہ میں شگوفے کی زباں رکھ دی

    زمانے کی نظر میں خار و خس تھے چار تنکے تھے

    انہیں پر دل کے کاری گر نے بنیاد جہاں رکھ دی

    ہم اپنی بے خودی میں گھر کا نقشہ بھول بیٹھے ہیں

    کہاں ہے طاق نسیاں جس پہ تشویش زیاں رکھ دی

    ہمارے عشق کے چرچے زمانے بھر میں ہوتے تھے

    یہ کس نے دشمنی آخر ہمارے درمیاں رکھ دی

    کرم کافی تھا تیرے سوزؔ کے برباد کرنے کو

    ستم کے ہاتھ میں تلوار کیوں اے جان جاں رکھ دی

    مأخذ :
    • کتاب : Gunaah-e-sukhan (Pg. 37)
    • Author : Kanti Mohan 'Soz'
    • مطبع : Kanti Mohan 'Soz' (1990)
    • اشاعت : 1990

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے