یہ کس نے کہہ دیا ہے قصر سلطانی میں رہتا ہوں
یہ کس نے کہہ دیا ہے قصر سلطانی میں رہتا ہوں
میں اپنی ذات میں پھیلی بیابانی میں رہتا ہوں
بہت ہی سادگی سے روز کھاتا ہوں فریب اس سے
پھر اس کے بعد پہروں ایک حیرانی میں رہتا ہوں
میں دن بھر خوب ہنستا ہوں ہمیشہ مسکراتا ہوں
مگر شب بھر میں بزم اشک افشانی میں رہتا ہوں
مجھے جو دشمنوں کے وار سے محفوظ رکھتی ہیں
میں کچھ ایسی دعاؤں کی نگہبانی میں رہتا ہوں
یہ میں نے آزمایا ہے بڑے لوگوں کی محفل میں
میں جتنا چپ رہوں اتنی ہی آسانی میں رہتا ہوں
کسی بھی وقت اشکوں کا بہاؤ کم نہیں ہوتا
میں دریا کی طرح ہر وقت طغیانی میں رہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.