یہ کس نے یوں اسے دیوانہ وار دیکھا ہے
یہ کس نے یوں اسے دیوانہ وار دیکھا ہے
کہ اس نے اپنی طرف بار بار دیکھا ہے
مرا مذاق نہ پوچھو بہار کو میں نے
ہٹا کے پردۂ رنگ بہار دیکھا ہے
جہاں سے شوق نے سجدوں کے بعد اٹھائی جبیں
وہیں پہ نقش کف پائے یار دیکھا ہے
دکھا رہی ہے جو دیوانگئ عشق مجھے
کسی نے رہ کے کبھی ہوشیار دیکھا ہے
مری امید مسرت پہ کیوں خفا ہو تم
بنا کے غم کو کبھی خوش گوار دیکھا ہے
بجا کہ اک ہمیں اہل نظر نہیں لیکن
کسی نے یوں تمہیں دیوانہ وار دیکھا ہے
کراہنے لگی میرے لہو کی اک اک بوند
جب ان کو اپنے لئے اشک بار دیکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.