یہ کس صدا پہ قدم رہ بدلنے لگتے ہیں
یہ کس صدا پہ قدم رہ بدلنے لگتے ہیں
لگے جو آنکھ تو خوابوں میں چلنے لگتے ہیں
میں اپنی پیاس کو دفنانا چاہتا ہوں جہاں
اسی زمین سے چشمے ابلنے لگتے ہیں
اندھیری رات میں اس کا خیال آتے ہی
جبیں پہ چاند ستارے نکلنے لگتے ہیں
یہی نہیں کہ چراغوں کو نیند آتی ہے
ہوا کے لمس سے ہم بھی پگھلنے لگتے ہیں
یہ کون ہم پہ برستا ہے ابر کی صورت
چراغ ہجر کی جب لو میں جلنے لگتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.