Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کوئی باغ نہیں پھول کھلائے جائیں

فیصل طفیل

یہ کوئی باغ نہیں پھول کھلائے جائیں

فیصل طفیل

MORE BYفیصل طفیل

    یہ کوئی باغ نہیں پھول کھلائے جائیں

    دشت میں آئے ہیں تو خاک اڑائے جائیں

    سب بٹھاتے ہیں ہمیں منصب و مسند پہ مگر

    ہم یہ چاہیں کہ ترے ساتھ بٹھائے جائیں

    انگلیاں کان میں ٹھونسے ہوئے پھرتے ہیں سبھی

    آپ آواز لگاتے ہیں لگائے جائیں

    بس اسی شرط پہ آنکھیں تمہیں دے سکتا ہوں

    ان کو دیکھے ہوئے منظر نہ دکھائے جائیں

    انہیں یادوں کے سہارے ہی ترا ہجر کٹے

    یہ پرندے مری چھت سے نہ اڑائے جائیں

    آسماں چھونے کا حق آپ کا تسلیم ہمیں

    کچھ تعلق تو زمیں سے بھی نبھائے جائیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے