یہ کچھ بدلاؤ سا اچھا لگا ہے
ہمیں اک دوسرا اچھا لگا ہے
سمجھنا ہے اسے نزدیک جا کر
جسے مجھ سا برا اچھا لگا ہے
یہ کیا ہر وقت جینے کی دعائیں
یہاں ایسا بھی کیا اچھا لگا ہے
سفر تو زندگی بھر کا ہے لیکن
یہ وقفہ سا ذرا اچھا لگا ہے
مری نظریں بھی ہیں اب آسماں پر
کوئی محو دعا اچھا لگا ہے
ہوئے برباد جس کے عشق میں ہم
وہ اب جا کر ذرا اچھا لگا ہے
وہ سورج جو مرا دشمن تھا دن بھر
مجھے ڈھلتا ہوا اچھا لگا ہے
کوئی پوچھے تو کیا بتلائیں گے ہم
کہ اس منظر میں کیا اچھا لگا ہے
- کتاب : Yahan Tak Roshni Aati Kahan Thi (Pg. 101)
- Author : Shariq Kaifi
- مطبع : Educational Publishing House (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.