Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کفر ہم نے کیا عمر بھر خدا جانے

افتخار احمد صدیقی

یہ کفر ہم نے کیا عمر بھر خدا جانے

افتخار احمد صدیقی

MORE BYافتخار احمد صدیقی

    یہ کفر ہم نے کیا عمر بھر خدا جانے

    خدا کی ذات کو انساں سے ماورا جانے

    قفس میں آئے نشیمن جلا چمن چھوٹا

    اب اور کتنی بلائیں رہیں خدا جانے

    بنا لیا ہے اگر معصیت کو میں نے مزاج

    تو اس زمین پہ ہم بوجھ ہیں خدا جانے

    فریب نفس کا کتنا حسین پہلو ہے

    ہم اپنے درد محبت کو لا دوا جانے

    نگاہ مست میں روح شراب ہوتی ہے

    نظر سے جس نے نہ پی ہو کبھی وہ کیا جانے

    زبان چپ ہے نگاہیں کلام کرتی ہیں

    سکوت میں ہو تکلم تو کوئی کیا جانے

    ہزار بار ہمیں وقت نے بتایا ہے

    برا وہ خود ہے زمانے کو جو برا جانے

    خرد کی آخری حد ہے جنوں کا پہلا قدم

    یہ ابتدا ہے تو پھر انتہا خدا جانے

    یہ کائنات ہمارے لیے بنائی گئی

    خدائی کرنے ہم آئے یہاں خدا جانے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے