یہ کیا ہنگامۂ کون و مکاں ہے
یہ کیا ہنگامۂ کون و مکاں ہے
میں کیا ہوں اور نظر میری کہاں ہے
یہ موج بے قراری دل میں کیسی
یہ بحر بیکراں کیوں کر رواں ہے
یہ کیا معنی چھپے ہیں صورتوں میں
نظر کیوں سائل حسن بیاں ہے
فقط وحدت کا ہی جلوہ ہے لیکن
حجاب وہم کثرت درمیاں ہے
وہی وہ ہے نہیں ہے غیر کا دخل
یہاں بے خود نگاہ عارفاں ہے
- کتاب : ہنگامہ ہے کیوں برپا (Pg. 94)
- Author : اکبر الہ آبادی
- مطبع : ریختہ بکس (2023)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.