یہ کیا ہوا میں اڑے اور پروں سے شعر کہے
یہ کیا ہوا میں اڑے اور پروں سے شعر کہے
نئے پرند سے کہہ دو سکوں سے شعر کہے
جب اک غزل سے نہ ٹوٹا وہ سومنات بدن
تو میں نے سترہ نئے زاویوں سے شعر کہے
ہر ایک شخص پہ کھلتا کہاں ہے باب عطا
عزیز ہم نے بڑی منتوں سے شعر کہے
سخن بلند تھا تم سے سو دیکھ لو ہم نے
تمہارے بعد سبھی سرنگوں سے شعر کہے
بجھے گی تشنہ لبوں کی ہمارے شعر سے پیاس
یہ سوچ کر ہی کھلے پانیوں سے شعر کہے
خبر تھی چھاؤں کو ترسے گا وہ کبھی نہ کبھی
سو رازؔ ہم نے بہت برگدوں سے شعر کہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.