یہ کیا ہوا کہ ہر اک رسم و راہ توڑ گئے
یہ کیا ہوا کہ ہر اک رسم و راہ توڑ گئے
جو میرے ساتھ چلے تھے وہ ساتھ چھوڑ گئے
وہ آئنہ جنہیں ہم سب عزیز رکھتے تھے
وہ پھینکے وقت نے پتھر کہ توڑ پھوڑ گئے
ہمارے بھیگے ہوئے دامنوں کی شان تو دیکھ
فلک سے آئے ملک اور گنہ نچوڑ گئے
بپھرتی موجوں کو کشتی نے روند ڈالا ہے
خوشا وہ عزم کہ طوفاں کا زور توڑ گئے
رہے گی گونج ہماری تو ایک مدت تک
ہمارے شعر کچھ ایسے نقوش چھوڑ گئے
ان آئے دن کے حوادث کو کیا کہوں صادقؔ
مری طرف ہی ہواؤں کا رخ یہ موڑ گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.