یہ کیا کہ خلق کو پورا دکھائی دیتا ہوں
یہ کیا کہ خلق کو پورا دکھائی دیتا ہوں
مگر میں خود کو ادھورا سجھائی دیتا ہوں
اجل کو جا کے گریبان سے پکڑ لائے
میں زندگی کو وہاں تک رسائی دیتا ہوں
میں اپنے جسم کے سب منقسم حوالوں کو
بنام رزق سخن کی کمائی دیتا ہوں
وہ زندگی میں مجھے پھر کبھی نہیں ملتا
میں اپنے خوابوں سے جس کو رہائی دیتا ہوں
مجھے صلہ نہ ستائش نہ عدل ہے مطلوب
میں اپنے سامنے اپنی صفائی دیتا ہوں
یہ شور میرا تخاطب نہیں سنے گا علیؔ
میں خامشی کو مکمل سنائی دیتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.