یہ کیا مقام تری رہ گزر میں آئے ہیں
یہ کیا مقام تری رہ گزر میں آئے ہیں
کوئی بھی غیر نہیں اور سب پرائے ہیں
حیات جن کے تصور سے جگمگا اٹھے
وہ تابناک اندھیرے کہاں سمائے ہیں
یہ جرم ہے تو کوئی بے سبب نہیں کرتا
پڑی ہے چوٹ جگر پر تو مسکرائے ہیں
ہم اور دل کی تباہی پہ غور فرمائیں
یہ حادثے تو کئی بار پیش آئے ہیں
پڑی ہے جب بھی ضرورت ثبوت یزداں کی
مرے کواڑ زمانے نے کھٹکھٹائے ہیں
وہ انقلاب نہ جانے کب آئے گا عشرتؔ
جس انقلاب کی حسرت میں جگ بتائے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.