Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کیا شکوہ کہ وہ اپنا نہیں ہے

انجم فوقی بدایونی

یہ کیا شکوہ کہ وہ اپنا نہیں ہے

انجم فوقی بدایونی

MORE BYانجم فوقی بدایونی

    یہ کیا شکوہ کہ وہ اپنا نہیں ہے

    محبت خون کا رشتہ نہیں ہے

    جو میں نے کہہ دیا ہو کر رہے گا

    مرا مشرب غم فردا نہیں ہے

    بہت پہلے میں اس کو پڑھ چکا ہوں

    میری قسمت میں جو لکھا نہیں ہے

    گھٹا رہتا ہے دل میں کچھ دھواں سا

    یہ بادل آج تک برسا نہیں ہے

    جوانی جتنے منہ اتنی ہی باتیں

    محبت آج بھی رسوا نہیں ہے

    وفا میں راحتیں کیا ڈھونڈتے ہو

    وفا دیوار ہے سایہ نہیں ہے

    یہ بات اہل نظر کب جانتے ہیں

    اکیلا تو ہے دل تنہا نہیں ہے

    سہی اپنے نہ بن پائے کسی کے

    کوئی اپنا نہ ہو ایسا نہیں ہے

    مزاج یار سے نالاں ہو انجمؔ

    تمہیں شاید غزل کہنا نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے