یہ کیا وسوسے ہم سفر ہو گئے ہیں
یہ کیا وسوسے ہم سفر ہو گئے ہیں
سبھی راستے پر خطر ہو گئے ہیں
پکارا نہیں تم کو غیرت نے ورنہ
کئی بار آکر ادھر ہو گئے ہیں
نہ سمجھو ہمیں کچھ شکایت نہیں ہے
کہ خاموش کچھ سوچ کر ہو گئے ہیں
کسے ہو خبر درد پنہاں کی اے دل
جنہیں تھی خبر بے خبر ہو گئے ہیں
ہم اپنی تباہی پہ بس مسکرائے
مگر دامن غیر تر ہو گئے ہیں
ترے بن ہمیں موت بھی تو نہ آئی
جدائی کے دن بھی بسر ہو گئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.