یہ کیا وطیرہ تمہارے نئے نظام کا ہے
یہ کیا وطیرہ تمہارے نئے نظام کا ہے
سوال صبح کا تھا اور جواب شام کا ہے
ہوئی ہے جب سے محبت میں میری رسوائی
تمام شہر میں چرچا تمہارے نام کا ہے
جو طے کیا ہے مشینوں سے آج انساں نے
وہ فاصلہ تو فقط میرے ایک گام کا ہے
غزل میں لفظ ادق آئنے پہ پتھر ہے
جو شعر سہل ہو وہ زندگی کے کام کا ہے
سوال یہ نہیں کس طرح کوئی جیتا ہے
سوال آج کے انساں کے احترام کا ہے
معززین میں ان سے بڑا ہے خوف مجھے
جنہیں خیال فقط اپنے احترام کا ہے
اڑاؤ تم بھی بزرگوں کا اے سعیدؔ مذاق
یہ فیصلہ ہی اگر شہر کے عوام کا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.