یہ کیا ضرور ہمیں کو وہ آزمائے گا
یہ کیا ضرور ہمیں کو وہ آزمائے گا
ہر آنے والا مقدر بھی ساتھ لائے گا
کسے خبر ہے کہ اس تیرہ خاکداں کے لئے
ہے ایک دل ہی تو روشن سو ڈوب جائے گا
کھلے دریچوں سے یوں جھانکتی ہے مایوسی
کہ جیسے اب کوئی جھونکا ادھر نہ آئے گا
اداس رات کی سرگوشیوں کے بعد اگر
سحر جو آئی تو کس کو یقین آئے گا
میں جس کے ماضی کا اک لمحۂ گریزاں ہوں
یہ دیکھنا ہے وہ کیسے مجھے بھلائے گا
ہزار خواب ہیں ان خود فریب آنکھوں میں
بچھڑ کے بھی وہ یہاں سے کہیں نہ جائے گا
یہ دن بھی آ گئے اب اپنے دل پہ بیتی ہوئی
میں خود کہوں گا مجھی کو یقیں نہ آئے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.