یہ کیوں سوچیں کہ وہ داد وفا دیتے تو کیا ہوتا
یہ کیوں سوچیں کہ وہ داد وفا دیتے تو کیا ہوتا
دولت رام صابر پانی پتی
MORE BYدولت رام صابر پانی پتی
یہ کیوں سوچیں کہ وہ داد وفا دیتے تو کیا ہوتا
جو رونے پر بھی پابندی لگا دیتے تو کیا ہوتا
لگا رکھی ہے دل میں آگ ان کی بے نیازی نے
نہ جانے جو وہ دامن سے ہوا دیتے تو کیا ہوتا
تڑپنے کی اجازت ہے یہ ان کی مہربانی ہے
وہ ہنس کر ٹال جاتے ہیں سزا دیتے تو کیا ہوتا
فقط کچھ داغ سینے میں چھپا لائے ہیں دیوانے
یہ پونجی بھی جو راہوں میں لٹا دیتے تو کیا ہوتا
بڑے کایاں ہیں جن کا نام ہم نے شیخ رکھا ہے
یہ گالی وہ بھی ہم کو برملا دیتے تو کیا ہوتا
بہت اچھا ہوا محفل سے اٹھ کے چل دئے صابرؔ
بھرے بیٹھے تھے کوئی گل کھلا دیتے تو کیا ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.