Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ لمحہ زیست کا ہے بس آخری ہے اور میں ہوں

کرشن بہاری نور

یہ لمحہ زیست کا ہے بس آخری ہے اور میں ہوں

کرشن بہاری نور

MORE BYکرشن بہاری نور

    یہ لمحہ زیست کا ہے بس آخری ہے اور میں ہوں

    ہر ایک سمت سے اب واپسی ہے اور میں ہوں

    حیات جیسے ٹھہر سی گئی ہو یہ ہی نہیں

    تمام بیتی ہوئی زندگی ہے اور میں ہوں

    میں اپنے جسم سے باہر ہوں اور ہوش بھی ہے

    زمیں پہ سامنے اک اجنبی ہے اور میں ہوں

    وہ کوئی خواب ہو چاہے خیال یا سچ ہو

    فضا میں اڑتی ہوئی چاندنی ہے اور میں ہوں

    کسی مقام پہ رکنے کو جی نہیں کرتا

    عجیب پیاس عجب تشنگی ہے اور میں ہوں

    اکیلا عشق ہے ہجر و وصال کچھ بھی نہیں

    بس ایک عالم دیوانگی ہے اور میں ہوں

    نہ لفظ ہے نہ صدا پھر بھی کیا نہیں واضح

    کلام کرتی ہوئی خامشی ہے اور میں ہوں

    سرور و کیف کا عالم حدوں کو چھوتا ہوا

    خودی کا نشہ ہے کچھ آگہی ہے اور میں ہوں

    مقابل اپنے کوئی ہے ضرور کون ہے وہ

    بساط دہر ہے بازی بچھی ہے اور میں ہوں

    جہاں نہ سکھ کا ہے احساس اور نہ دکھ کی کسک

    اسی مقام پہ اب شاعری ہے اور میں ہوں

    مرے وجود کو اپنے میں جذب کرتی ہوئی

    نئی نئی سی کوئی روشنی ہے اور میں ہوں

    جو چند لمحوں میں گزرا بتا دیا سب کچھ

    پھر اس کے بعد وہی زندگی ہے اور میں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے