یہ لمحات نو میرا کیا لے گئے
یہ لمحات نو میرا کیا لے گئے
کچھ آنسو گرے تھے اٹھا لے گئے
ندی نالے قدریں بہا لے گئے
وفا لے گئے مدعا لے گئے
کسے ڈھونڈتے ہو کھڑی ناؤ پر
سبھی فاصلے نا خدا لے گئے
یہ کیسے جھکولے تھے پندار کے
مجھے پنکھ دے کر اڑا لے گئے
چنا رہنما ان کو یہ کیا کیا
کہاں سے کہاں نقش پا لے گئے
گھر آنگن میں سونے کا سورج کہاں
کرن تک پڑوسی چرا لے گئے
لبوں پر کہیں کالی داسؔ اب نہیں
بڑے نام گپتا رضاؔ لے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.