Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ لشکری جو ہمارے سروں تک آ گئے ہیں

شہزاد بیگ

یہ لشکری جو ہمارے سروں تک آ گئے ہیں

شہزاد بیگ

MORE BYشہزاد بیگ

    یہ لشکری جو ہمارے سروں تک آ گئے ہیں

    حواس باختہ ہم تو چھتوں تک آ گئے ہیں

    یہ اپنے گھر کی منڈیروں پہ ناچنے والے

    فصیل کاٹتے گھر کی جڑوں تک آ گئے ہیں

    جنون بانٹ رہے تھے وہ شاہراہوں پر

    قرار ڈھونڈنے والے گھروں تک آ گئے ہیں

    اڑان بھرنی پڑی حاسدین کے ڈر سے

    پروں کو کاٹنے والے پروں تک آ گئے ہیں

    وطن رہے نہ رہے ان کو کچھ غرض ہی نہیں

    وہ طعنے دیتے ہوئے رہبروں تک آ گئے ہیں

    لگا ہوا ہے تماشا ادھر بھی ایواں میں

    یہاں بھی راز نہاں رہزنوں تک آ گئے ہیں

    اب ان کے ہاتھ جھٹکنا ضرور ہیں شہزادؔ

    کہ ان کے ہاتھ ہماری رگوں تک آ گئے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے