یہ لے دے کے جینے کا حاصل ہے گویا
یہ لے دے کے جینے کا حاصل ہے گویا
نہ کچھ ہم نے پایا نہ کچھ ہم نے کھویا
کچھ اس درجہ مانوس غم ہو چکا ہوں
وفور مسرت میں گھبرا کے رویا
کیے ہی کا پھل ہے خوشی ہو کہ غم ہو
وہی آج کاٹا جو کل ہم نے بویا
کوئی اپنے دامن کے دھوتا ہے دھبے
یہاں ہم نے دامن سے بھی ہاتھ دھویا
اڑائے تو دشمن نے اوروں پہ چھینٹے
مگر اپنے دامن کا دھبہ نہ دھویا
مری غفلتوں پر بھی رحمت ہے اس کی
مرے ساتھ میرا مقدر نہ سویا
مبارکؔ کو تم نے تو دیکھا ہی ہوگا
وہ گھبرایا گھبرایا وہ کھویا کھویا
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-6 (Pg. 90)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.