یہ لوگ جو رہ رہ کے دھواں پھونک رہے ہیں
یہ لوگ جو رہ رہ کے دھواں پھونک رہے ہیں
کیا جانئے کیا سوز نہاں پھونک رہے ہیں
سن کر نہ ہو سنجیدہ یہ اشعار ہمارے
ہم لوگ بس اندر کا دھواں پھونک رہے ہیں
ان سانسوں کی گردش میں پتہ ہی نہیں چلتا
جاں کھینچ رہے ہیں کہ یہ جاں پھونک رہے ہیں
رکھنے تھے ہمیں اپنے قدم پھونک کے سو اب
رکھے تھے جہاں پاؤں وہاں پھونک رہے ہیں
مشکل سے تو نکلی تھی مری جان بدن سے
کیوں لوگ مرے سینہ میں جاں پھونک رہے ہیں
- کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 109)
- Author : کلدیپ کمار
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.