Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ مانا چشم نم سے قافلے اشکوں کے تر نکلے

نور احمد شیخ

یہ مانا چشم نم سے قافلے اشکوں کے تر نکلے

نور احمد شیخ

MORE BYنور احمد شیخ

    یہ مانا چشم نم سے قافلے اشکوں کے تر نکلے

    مزہ تب ہے کہ اشکوں کی جگہ خون جگر نکلے

    بنایا تھا جنہیں ہم راز ہم نے دل کی دھڑکن کا

    وہ فرزانے خود اپنی آگہی سے بے خبر نکلے

    فقیہ شہر کو سمجھا تھا ہم نے بھولے بھالے ہیں

    مگر قد سے کہیں دو چار گز وہ بیشتر نکلے

    رقیبوں کے نشانے سے فصیل عشق کیا گرتی

    حسینوں کے مگر کچھ وار آخر کارگر نکلے

    ڈبویا ناخداؤں نے سفینہ مل کے امت کا

    قدم دو چار آگے رہزنوں سے راہبر نکلے

    اشارہ تیری نظروں کا بھی تھا لیکن سر محشر

    سبھی الزام اے رشک قمر میرے ہی سر نکلے

    چلو ہم ہی نکل جائیں گے مثل خار گلشن سے

    کسی صورت تری حسرت بھی اے بیداد گر نکلے

    ہمارے عشق کو اب آزما لے جس کا جی چاہے

    کفن بردوش مقتل میں ترے شوریدہ سر نکلے

    اسی کے حسن بے پروا کو دیتا ہوں دعائیں شیخؔ

    کہ جس کے فیض سے میری غزل کے بال و پر نکلے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے