Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ محل اور یہ مینار کہاں رکتی ہے

شاہ عالم رونق

یہ محل اور یہ مینار کہاں رکتی ہے

شاہ عالم رونق

MORE BYشاہ عالم رونق

    یہ محل اور یہ مینار کہاں رکتی ہے

    غم کی برسات میں دیوار کہاں رکتی ہے

    جنگ میں حوصلہ ہونا بھی ضروری ہے بہت

    کانپتے ہاتھ میں تلوار کہاں رکتی ہے

    مفلسی صبر ہی کرتی ہے فقط قسمت پر

    اے امیری تری رفتار کہاں رکتی ہے

    ہم نے دیکھا ہے ازل ہی سے یہ دستور یہاں

    ظلم ڈھاتی ہے تو سرکار کہاں رکتی ہے

    جھوٹ کو سچ بھلے کتنا ہی بناؤ لیکن

    گھنگھرؤں کی کبھی جھنکار کہاں رکتی ہے

    ایک سمندر ہی تو رکھتا ہے وفا کی عظمت

    ورنہ دریا میں یہ پتوار کہاں رکتی ہے

    مجھ کو معلوم ہے رونقؔ میں غلط ہوں پھر بھی

    آئنے سے مری تکرار کہاں رکتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے