Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ مے کشی کا سبق ہے نئے نصاب کے ساتھ

احمد عادل

یہ مے کشی کا سبق ہے نئے نصاب کے ساتھ

احمد عادل

MORE BYاحمد عادل

    یہ مے کشی کا سبق ہے نئے نصاب کے ساتھ

    کہ خون دل ہمیں پینا ہے اب شراب کے ساتھ

    بس اس یقین پہ ہوتی ہیں لغزشیں اکثر

    کہ رحمتوں کا بھی داتا ہے تو عذاب کے ساتھ

    یہ قربتوں کا اشارہ ہے یا جدائی کا

    جو زرد پھول ملا ہے ترے جواب کے ساتھ

    ذرا وہ ساتھ بھی چلتے ہیں لوٹ جاتے ہیں

    حجاب ٹوٹ رہے ہیں مگر حجاب کے ساتھ

    کہیں ہے تنگی سبو کی کہیں فراوانی

    تو پھر گرفت بھی مولا اسی حساب کے ساتھ

    اگر رقیب نہیں ہے تو کون ہے وہ شخص

    دکھائی دیتا ہے جو آج کل جناب کے ساتھ

    خیال سود و زیاں اور حصول منزل عشق

    زوال عمر میں جیسے کوئی شباب کے ساتھ

    فقط یوں شور مچانے کا فائدہ کیا ہے

    سزا بھی دینا ضروری ہے احتساب کے ساتھ

    ہمارے ہو تو ذرا کھل کے اعتماد کرو

    نیا سوال اٹھاتے ہو کیوں جواب کے ساتھ

    یہ اپنے آپ کو پانا ہے تجھ کو کھونا کیوں

    تمام عمر کٹی ہے اس اضطراب کے ساتھ

    یہ سب غروب کے آثار ہیں عیاں عادلؔ

    کہ سائے بڑھنے لگے ڈھلتے آفتاب کے ساتھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے