یہ میکش بے سبب تنہا کھڑے ہیں
یہ میکش بے سبب تنہا کھڑے ہیں
تو پھر یہ جام کیوں سارے بھرے ہیں
ہمارے غم بہت ہی مختصر ہیں
مسلسل ہم وہیں اب تک کھڑے ہیں
انا نے آج ہی سورج سے جانا
یہ سائے آج کیوں اتنے بڑے ہیں
بہاریں دور سے ہی تک رہی تھیں
خزاں کے اب یہی تو فیصلے ہیں
ترے دشمن بہت سارے ہیں تنہاؔ
تبھی تو جسم پہ تیرے گڑھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.