یہ میں نے کون سا پھل چکھ لیا ہے وحشت میں
یہ میں نے کون سا پھل چکھ لیا ہے وحشت میں
برہنہ ہونے لگا پھر میں اپنی جنت میں
خدا بزرگ و غنی خلق محو قیل و قال
فقیر شاد و مگن حجرۂ ولایت میں
یہ صبر و شکر کی دولت مری کمائی ہے
پڑا ہوں ورنہ ترے سایۂ اذیت میں
بدن کی پیاسی صداؤں نے خود کشی کر لی
میں جی رہا ہوں کسی یاد کی رفاقت میں
تمہارے ہجر کدے کے نمک پہ گزراں ہے
عزیز تر ہے یہ نعمت ہر ایک نعمت میں
خدا نمازیں دعائیں یہ چلے نذر و نیاز
میں اعتبار گنواتا رہا محبت میں
- کتاب : جسم کا برتن سرد پڑا ہے (Pg. 27)
- Author : امیر حمزہ ثاقب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.