یہ مکیں کیا یہ مکاں سب لا مکاں کا کھیل ہے
یہ مکیں کیا یہ مکاں سب لا مکاں کا کھیل ہے
اک فسوں ہے یہ جہاں سب آسماں کا کھیل ہے
مدتوں کے بعد کوئی ہم سے یہ کہہ کر ملا
کچھ نہیں یہ ہجر بس آہ و فغاں کا کھیل ہے
آج سوکھے پھول جب ہم کو کتابوں میں ملے
سوچنے پر یاد آیا باغباں کا کھیل ہے
ایک مجنوں سے سر بازار جب پوچھا گیا
عشق کیا ہے تو کہا دونوں جہاں کا کھیل ہے
ساحلوں پر دیکھتے ہیں جب تڑپتی مچھلیاں
اک صدا آتی ہے یہ موج رواں کا کھیل ہے
گر سحرؔ اس کو منانا ہے تو محو رقص چل
سن رہے ہیں آج رقص دلبراں کا کھیل ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.