یہ مصلحت اندیش کرم یاد رہے گا
یہ مصلحت اندیش کرم یاد رہے گا
ساقی تری نظروں کا بھرم یاد رہے گا
غم یاد رہے گا نہ الم یاد رہے گا
اک حاصل غم ربط بہم یاد رہے گا
بت خانے کی عظمت کا پتہ جس سے ملا ہے
وہ حادثۂ دیر و حرم یاد رہے گا
ہے اہل محبت کے لئے کعبۂ مقصد
وہ شوخ طرحدار صنم یاد رہے گا
اس آنکھ میں آنسو تھے کہ پیغام تباہی
احساس گنہ گاریٔ غم یاد رہے گا
اس شوخ کی نظروں کو نہ بھولے گی یہ محفل
میرا دل دیوانہ ہی کم یاد رہے گا
بے مہریٔ دل دار بھلا سکتا ہے لیکن
باسطؔ کو وفاؤں کا بھرم یاد رہے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.