Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ مصلحت ہے حقیقت کو خواب لکھنا ہے

سکندر عرفان

یہ مصلحت ہے حقیقت کو خواب لکھنا ہے

سکندر عرفان

MORE BYسکندر عرفان

    یہ مصلحت ہے حقیقت کو خواب لکھنا ہے

    رخ سیہ کو یہاں آفتاب لکھنا ہے

    مہک رہی ہیں کئی جن میں پھول کی یادیں

    مجھے کچھ ایسے خطوں کے جواب لکھنا ہے

    ذلیل و خوار تھے کل تک جو وقت کے ہاتھوں

    یہ حکم ہے انہیں عزت مآب لکھنا ہے

    صدی کے چہرے پہ بکھرا ہے جو لہو اپنا

    اسی لہو سے مجھے انقلاب لکھنا ہے

    لگے ہیں داغ جو انسانیت کے دامن پر

    جبین وقت پہ ان کا حساب لکھنا ہے

    کبھی جو دیکھا تھا میری اداس آنکھوں نے

    تمہارے نام وہی ایک خواب لکھنا ہے

    چراغ فکر سے عرفانؔ روشنی لے کر

    کتاب شب کا مجھے انتساب لکھنا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے