یہ مست مست پھول یہ آمد بہار کی
یہ مست مست پھول یہ آمد بہار کی
دنیا بدل رہی ہے دل بے قرار کی
مٹ کر بھی چھٹ سکی نہ زمیں کوئے یار کی
قسمت تو دیکھیے مرے مشت غبار کی
بخشش کی ہے امید گنہ گار بھی لئے
حد دیکھنی ہے رحمت پروردگار کی
آنسو رواں ہیں گیسوئے مشکیں کھلے ہوئے
تصویر کھنچ رہی ہے شب انتظار کی
صیاد حال غنچہ و گل تجھ سے کیا کہوں
میں نے کبھی بھی شکل نہ دیکھی بہار کی
کچھ ہاں نہیں زبان سے ارشاد کیجئے
کیوں آس توڑ دی دل امیدوار کی
افسانہ ختم ہو چکا بیمار ہجر کا
اب صبح ہو چکی ہے شب انتظار کی
آکر قفس میں کچھ مری دنیا بدل گئی
دہرا رہا ہوں اب تو کہانی بہار کی
اللہ زندگی ہے اسی زندگی کا نام
جب ہم قفس میں ہیں تو خبر ہے بہار کی
روشنؔ ہر ایک نقش قدم پر جھکی جبیں
کعبہ سے کم نہیں ہے زمیں کوئے یار کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.