یہ موسم فاصلوں کا ہے تو بے شک فاصلہ رکھنا
یہ موسم فاصلوں کا ہے تو بے شک فاصلہ رکھنا
مگر دل میں محبت کے دریچوں کو کھلا رکھنا
اندھیروں کے مقدر میں سحر سے مات لکھی ہے
یہ شب بھر کی خدائی ہے چراغوں کو جلا رکھنا
قفس کی تیلیاں پرواز حر کب روک پائیں گی
جگر میں عزم کامل تو نگاہوں میں فضا رکھنا
یہ مانا حق کا رستہ دار سے ہو کر گزرتا ہے
مگر ثابت قدم بنتے ہیں غازی حوصلہ رکھنا
قلمرو تھا جو شاہیں کا وہ اب کرگس کی بستی ہے
پلٹ سکتی ہے پھر بازی عزائم کو جگا رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.