یہ مظاہر دیکھ کر ایماں سے بھر جاتا ہوں میں
یہ مظاہر دیکھ کر ایماں سے بھر جاتا ہوں میں
ایسے اٹھتا ہے یقیں خود سے کہ ڈر جاتا ہوں میں
رنگ ہوں اور آمد و رفت سخن اپنی مری
وقت پر آتا ہوں اپنے وقت پر جاتا ہوں میں
خواب ہوں اور سامنے آتا ہوں نیندوں میں فقط
دیکھ تیرے بخت سے اے کاریگر جاتا ہوں میں
یہ کنواں ہے ٹھنڈے پانی کا بڑی شہراہ پر
روز ہو جاتا ہوں خالی روز بھر جاتا ہوں میں
کھینچ لاتا ہوں کسی تحت الثری سے اپنا آپ
پوری دنیا پر چمکتا ہوں اتر جاتا ہوں میں
جیسے چشمہ پھوٹ پڑتا ہے پہاڑوں سے معاً
جیسے دریاؤں کا دھارا ہوں اتر جاتا ہوں میں
ایک طوفان ضیا ہوں اندھے ہو جاتے ہیں لوگ
ایک سیلاب بلا ہوں جس کے گھر جاتا ہوں میں
ابر ہوں اور جمع ہوتا ہوں چھتوں کے واسطے
اک ہوا ہوں اور شہروں سے گزر جاتا ہوں میں
اپنی اپنی باریاں ہیں اپنا اپنا وقت ہے
اے مری رو رک یہاں پر اے ہنر جاتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.